اڑے ہیں ہوش میرے اس خبر سے
اڑے ہیں ہوش میرے اس خبر سے
نہیں ہے واسطہ اب تیرے در سے
ابھی کتنی سزائیں اور دے گا
نہ مر جاؤں کہیں میں تیرے ڈر سے
بہت باقی ہے برسوں کا تقاضہ
ذرا تم لوٹ کے آؤ سفر سے
بھروسے کے یہاں ہے کون قابل
بشر بہتر کہاں ہے جانور سے
مجھے جینا ہے ان بچوں کی خاطر
نکلنا ہے خیالوں کے بھنور سے
بھلا پائی کہاں ماضی کو سرحدؔ
نمی آنکھوں میں عارض تر بہ تر سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.