ادھر سے آئے تو پھر لوٹ کر نہیں گئے ہم
ادھر سے آئے تو پھر لوٹ کر نہیں گئے ہم
پکارتی رہی دنیا مگر نہیں گئے ہم
اگرچہ خاک ہماری بہت ہوئی پامال
برنگ نقش کف پا ابھر نہیں گئے ہم
حصول کچھ نہ ہوا جز غبار حیرانی
کہاں کہاں تری آواز پر نہیں گئے ہم
منا رہے تھے وہاں لوگ جشن بے خوابی
یہاں تھے خواب بہت سو ادھر نہیں گئے ہم
چڑھا ہوا تھا وہ دریا اگر ہمارے لیے
تو دیکھتے ہی رہے کیوں اتر نہیں گئے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.