اڑتے ہوئے جگنو ملے خاموش فضا میں
اڑتے ہوئے جگنو ملے خاموش فضا میں
کیا اس نے لگا دی ہے کہیں آگ ہوا میں
آغوش سے ممتا کے ملی دولت ایماں
تاثیر عجب ہوتی ہے یہ ماں کی دعا میں
اقرار کی باتیں کبھی انکار کی عادت
کچھ رنگ عجب آیا نظر اس کی ادا میں
شاید کوئی گزرا ہے لئے ہاتھ میں پتھر
اک شور ہے خاموش دریچوں کی صدا میں
پتے بھی درختوں کے نظر آئے برہنہ
پت جھڑ لیے آئی ہے بہار اب کے فضا میں
دولت کے خداؤں نے ظفرؔ یہ نہیں سوچا
پیوند لگے رہتے ہیں مفلس کی قبا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.