اڑتے ہوئے پرندوں کے شہ پر سمیٹ لوں
اڑتے ہوئے پرندوں کے شہ پر سمیٹ لوں
جی چاہتا ہے شام کے منظر سمیٹ لوں
لب پر اگاؤں اس کے دھنک پھول قہقہے
آنکھوں میں اس کی پھیلا سمندر سمیٹ لوں
پہلے ملن کا پھول کھلے روح میں تری
باہوں میں تجھ کو لے کے ترے ڈر سمیٹ لوں
ممکن نہیں ہے پھر بھی میں یہ چاہتا ہوں کیوں
اخبار پر سلگتے ہوئے گھر سمیٹ لوں
چادر دوں اپنے عہد کی زینب کو اور بڑھوں
نیزوں پہ جو سجے ہیں سبھی سر سمیٹ لوں
- کتاب : Aadhi Raat Ki Shabnam (Pg. 72)
- Author : Marghoob Ali
- مطبع : Takhleeqkar Publishers (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.