افق پر طلوع سحر دیکھتے ہیں
افق پر طلوع سحر دیکھتے ہیں
بس اک خواب ہے رات بھر دیکھتے ہیں
زمیں پر تو خانہ بدوشی ہے اپنی
فلک سے پرے اپنا گھر دیکھتے ہیں
ہماری نظر آخری داؤ پر ہے
ابھی زیر ہیں پر زبر دیکھتے ہیں
زباں اور ہی کچھ بیاں کر رہی ہے
ہم اہل نظر ہیں نظر دیکھتے ہیں
بہت ٹوٹ کر ہم نے رشتے نبھائے
ذرا ایک دن توڑ کر دیکھتے ہیں
اب آئینہ ہاتھوں میں رکھتے نہیں ہم
ہتھیلی پہ دستار و سر دیکھتے ہیں
ہیں اقبالؔ کچھ ایسے منظر بھی جن کو
نہیں دیکھنا تھا مگر دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.