Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

افق سے جب بھی نیا آفتاب ابھرے گا

شمیم شہزاد

افق سے جب بھی نیا آفتاب ابھرے گا

شمیم شہزاد

MORE BYشمیم شہزاد

    افق سے جب بھی نیا آفتاب ابھرے گا

    بشکل کرب برنگ عذاب ابھرے گا

    ہر ایک موج سمندر میں چھپ کے بیٹھ گئی

    اس اک یقیں پہ کبھی تو حباب ابھرے گا

    یہ گہری ہوتی ہوئی خامشی بتاتی ہے

    وہ دن قریب ہے جب انقلاب ابھرے گا

    ندی وہ ریت کی ہوگی جدھر بھی دیکھو گے

    لگے گی پیاس تو ہر سو سراب ابھرے گا

    میں اپنے ہاتھوں سے آکاش چھونے والا ہوں

    تری جبیں سے بھی اب ماہتاب ابھرے گا

    وہ ایک شخص جو گمنامیوں میں ڈوبا تھا

    کسے خبر تھی کہ لے کر کتاب ابھرے گا

    مرا جو عزم سلامت رہا تو اے شہزادؔ

    جوار دشت سے اک شہر خواب ابھرے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے