Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اجاڑتی ہوئی تقدیر سے بندھا ہوا ہے

حمزہ یعقوب

اجاڑتی ہوئی تقدیر سے بندھا ہوا ہے

حمزہ یعقوب

MORE BYحمزہ یعقوب

    اجاڑتی ہوئی تقدیر سے بندھا ہوا ہے

    یہ دل ہے اور غم تعمیر سے بندھا ہوا ہے

    وہ کیا ہے جو مجھے تیرے قریب رکھتی ہے

    درخت کون سی زنجیر سے بندھا ہوا ہے

    خدا ضرور کرے گا مری طرف داری

    مصور اپنی تصاویر سے بندھا ہوا ہے

    سخن وری تو گھٹاتی ہے صرف دل کا غبار

    سکون شعر کی تشہیر سے بندھا ہوا ہے

    میں اپنے آپ سے کیسے الگ کروں اس کو

    یہ نقش پا ہی تو رہ گیر سے بندھا ہوا ہے

    پرائے مصرعے کو مردار مانتا ہوں میں

    مرا شکار مرے تیر سے بندھا ہوا ہے

    یہ ہونٹ بوسہ لیے بن نہیں رہیں گے کبھی

    قلم کوئی بھی ہو تحریر سے بندھا ہوا ہے

    بحور حضرت غالبؔ سے لے کے آئے ہیں

    خیال میر تقی میرؔ سے بندھا ہوا ہے

    ہمیں نہ نیند کی قلت نہ خواب کی حمزہؔ

    ہمارا مسئلہ تعبیر سے بندھا ہوا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے