اجالے شب کے کبھی راز داں نہیں ہوتے
اجالے شب کے کبھی راز داں نہیں ہوتے
کسی کے مرنے کے چرچے یہاں نہیں ہوتے
پلک جھپکتے بڑھاپے میں پاؤں رکھتے ہیں
ہمارے عہد میں بچے جواں نہیں ہوتے
پھلوں کی شاخ گلی پھاند جائے پھر بھی یہاں
گلی گلی میں فسانے بیاں نہیں ہوتے
کسی طرح سے یہ سوغات بٹ ہی جاتی ہے
پھلوں کے باغ میں پہرے کہاں نہیں ہوتے
عجیب میل یہاں دیکھا آگ پانی میں
پڑے نہ دھوپ تو چشمے رواں نہیں ہوتے
بچا رکھے ہیں مری آنکھوں نے زمانے سے
کوئی بھی رت ہو یہ منظر دھواں نہیں ہوتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.