اجالے تیل چھڑکنے لگے اجالوں پر
اجالے تیل چھڑکنے لگے اجالوں پر
عجیب وقت پڑا ہے چراغ والوں پر
تمہارا عالم مستی ڈھکا چھپا ہی سہی
مری نگاہ ہے ٹوٹے ہوئے پیالوں پر
تمہارے ذہن میں جو آج چبھ رہے ہوں گے
میں کل سے سوچ رہا ہوں انہیں سوالوں پر
نہ اٹھ سکا ترے طرز خرام سے پردہ
ہوائیں ڈال گئیں خاک پائمالوں پر
محاکمہ نہ کریں آپ اپنی باتوں کا
یہ کام چھوڑ دیا جائے سننے والوں پر
مسلمات سے کیوں قصد انحراف کیا
عقیدے ٹوٹ پڑے ہیں مرے سوالوں پر
یہ کیا ضرور کہ رخ سب کا ایک جانب ہو
فضا کی قید لگاؤ نہ اڑنے والوں پر
- کتاب : Kalam-e-aizaz afzal (Pg. 138)
- Author : Aizaz Afzal
- مطبع : Usmania Book Depot
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.