اجالوں سے تعلق جوڑ کر آہستہ آہستہ
اجالوں سے تعلق جوڑ کر آہستہ آہستہ
کمندیں ڈالوں گا میں چاند پر آہستہ آہستہ
بنوگے تم مرے اک دن مگر آہستہ آہستہ
دعاؤں میں مری ہوگا اثر آہستہ آہستہ
محبت کا مرے رشک قمر آہستہ آہستہ
ترے اس دل پہ بھی ہوگا اثر آہستہ آہستہ
انہیں دیکھا تھا ہم نے بس اچٹتی سی نگاہوں سے
مگر وہ کر رہے ہیں دل میں گھر آہستہ آہستہ
میسر اک معطر پھول کی مجھ کو رفاقت ہے
مرا جاری ہے خوشبو کا سفر آہستہ آہستہ
نکھر آیا ہے دھیرے دھیرے تیرا حسن دل کش اب
محبت سے بھی اے جاناں سنور آہستہ آہستہ
ترا بدمست پریوں سا سراپا آج دیکھا تو
ہوئی نبض نفس زیر و زبر آہستہ آہستہ
وہ کتنے پہروں میں اور بندشوں میں ہو مگر اس تک
پہنچ جائے گا میرا نامہ بر آہستہ آہستہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.