اجڑے ہوئے اس دل میں جگہ مانگ رہے ہو
اجڑے ہوئے اس دل میں جگہ مانگ رہے ہو
تم اپنے لیے کیسی سزا مانگ رہے ہو
یہ عشق ہے کہتے ہیں اسے آگ کا دریا
تم آگ میں جلنے کی رضا مانگ رہے ہو
جو اپنے لیے صبح نئی ڈھونڈ رہا ہے
اس ڈوبتے سورج سے ضیا مانگ رہے ہو
صحرا کے بگولوں کا مقدر ہے بھٹکنا
دیوانے سے کس گھر کا پتہ مانگ رہے ہو
جن ہاتھوں میں قسمت کی لکیریں بھی نہیں ہیں
ان ہاتھوں میں تم رنگ حنا مانگ رہے ہو
جینے کی دعا دے کے مجھے اصل میں ہمدم
میرے لیے مرنے کی دعا مانگ رہے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.