اجلے پروں میں کون چھپا ہے پتا نہیں
اجلے پروں میں کون چھپا ہے پتا نہیں
ماتھے پہ تو کسی کے فریبی لکھا نہیں
گلیوں میں کوئی آ کے پھر اک بار چیخ جائے
مدت سے سارے شہر میں کوئی صدا نہیں
کجلا گیا ہے کتنے ہی قدموں تلے مگر
یہ راستہ عجیب ہے کچھ بولتا نہیں
بھٹکا کیا میں زرد حقارت کے شہر میں
نیلی حدوں کے پار وہ لیکن ملا نہیں
ہر ساز پر ابھرنے لگے بے بسی کے گیت
آؤ کہ رقص کے لئے موسم برا نہیں
کاغذ پہ اس کا نام لکھو اور کاٹ دو
وہ شخص بھی تو اب ہمیں پہچانتا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.