اجلی فصیل میں رہی سینے کی لہر لہر
اجلی فصیل میں رہی سینے کی لہر لہر
ساتوں جلوں کو پی کے بھی ٹوٹی نہ غم کی نہر
کندن حویلیوں کو خلاؤں نے آ لیا
تاروں کی آنکھ رو گئے بے نوریوں کے شہر
چھ سمت کا غبار تھا بستی میں دھوپ کی
ٹیلوں پہ ہو کا راج تھا زردی کے آٹھ پہر
خوابوں کے حوض تھے کہ طلسمات چاند کے
افسوں گروں کی آنکھ میں ڈوبے ہوئے تھے بحر
پھرتی پھرے ہے پاؤں کی زنجیر لے کے ساتھ
جعبے میں ریزے نور کے زنبیل میں سپہر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.