الفت ہو تو الفت کے سہارے بھی بہت ہیں
الفت ہو تو الفت کے سہارے بھی بہت ہیں
آنکھوں میں محبت کے اشارے بھی بہت ہیں
ہمت ہے تو مایوس نہ ہو ڈوبنے والے
طوفان ہیں موجوں کے سہارے بھی بہت ہیں
اے جلوۂ رنگیں کے ضیا دیکھنے والو
ہوں آنکھ اگر ان کے نظارے بھی بہت ہیں
اپنوں نے تو معیار وفا ہی نہ بتایا
اس راہ میں احسان تمہارے بھی بہت ہیں
جی بھر کے ذرا دیکھ تو لوں دور سے گل رنگ
ساقی مجھے اتنے ہی سہارے بھی بہت ہیں
اس بزم کی رنگینیاں ہیں دید کے قابل
اک چاند اگر ہے تو ستارے بھی بہت ہیں
ہے کون سفیرؔ ایسا جو بن جائے سہارا
دل توڑنے والے تو ہمارے بھی بہت ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.