الفت کا جرم کرتے ہی دیوانہ ہو گیا
الفت کا جرم کرتے ہی دیوانہ ہو گیا
ایوان عشق میرے لئے تھانہ ہو گیا
آواگمن ہے یا کہ طلسم نگاہ حسن
انسان تھا سگ در جانانہ ہو گیا
کچھ سخت جاں کے قتل کا صدمہ نہیں انہیں
اس کی ہے نگہ تیغ میں دندانہ ہو گیا
لالے کی آگ پھولوں کی آنکھیں چڑھی ہوئیں
صحن چمن جو تھا وہ مدک خانہ ہو گیا
انصاف کیا کیا ہے عدالت نے حسن کی
عیش و نشاط عمر کا جرمانہ ہو گیا
پیری کے بھی کرشمے نرالے جہاں میں ہیں
قندھار کا انار تھا بے دانہ ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.