الفت کی چوٹ آہ و فغاں سسکیاں تمام
الفت کی چوٹ آہ و فغاں سسکیاں تمام
وہ میرے نام کر گئے بے چینیاں تمام
ذہن و جگر میں جب بھی مچلتے ہیں زلزلے
تنگ آ کے چیخ پڑتیں ہیں خاموشیاں تمام
رکھیں گے کب تلک مجھے یوں ہی قطار میں
سن لیجئے حضور مری عرضیاں تمام
نفرت کو اپنے قلب سے باہر نکالیے
دریا میں پھینک آئیے یہ برچھیاں تمام
پھولوں میں تیرا رنگ ہواؤں میں ہے مہک
جلوؤں میں تیرے جذب ہیں رعنائیاں تمام
شاید ابھی بھی آپ کو فرصت نہیں ملی
رکھی ہیں طاقچے پہ میری چٹھیاں تمام
میں نے جو اک شجر کی حفاظت سنبھال لی
میرے ہی سمت ہو گئیں پھر آندھیاں تمام
اک خواب دیکھتا ہوں میں آزادؔ روز و شب
محفوظ ہے وطن کی مرے بیٹیاں تمام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.