الفت کی جو کتاب تھے وہ لوگ مر گئے
الفت کی جو کتاب تھے وہ لوگ مر گئے
مہر و وفا کا باب تھے وہ لوگ مر گئے
جن پر تمام تھی مری بے نام سی حیات
چاہت کا جو حساب تھے وہ لوگ مر گئے
لاکھوں سوال اب مری مٹھی میں قید ہیں
ان سب کے جو جواب تھے وہ لوگ مر گئے
اب تو ہوا میں ایسی گھٹن ہے کہ یار بس
خوشبو تھے جو گلاب تھے وہ لوگ مر گئے
جن کی چمک سے زندگی میں روشنی ہوئی
سورج تھے ماہتاب تھے وہ لوگ مر گئے
وہ جن کا لفظ لفظ بھی آنکھوں کا رزق تھا
سلجھی ہوئی کتاب تھے وہ لوگ مر گئے
دل کی خوشی بھی ان کے توسط سے تھی مری
دل کا جو اضطراب تھے وہ لوگ مر گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.