الجھا نہ مرے آج کا دامن کبھی کل سے
الجھا نہ مرے آج کا دامن کبھی کل سے
مانگی نہ مرے دل نے مدد طول امل سے
ان کی نگہ مست ہے لبریز معانی
ملتی ہوئی تاثیر میں حافظؔ کی غزل سے
ادراک نے آنکھیں شب اوہام میں کھولیں
واقف نہ ہوا روشنیٔ صبح ازل سے
درجہ متحیر کا ہے بے خود سے فروتر
ہے روح کو امید ترقی کی اجل سے
بحث کہن و نو میں سمجھتا نہیں اکبرؔ
جو ذرہ ہے موجود ہے وہ روز ازل سے
- کتاب : ہنگامہ ہے کیوں برپا (Pg. 57)
- Author : اکبر الہ آبادی
- مطبع : ریختہ بکس (2023)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.