الجھاؤ کا مزہ بھی تری بات ہی میں تھا
دلچسپ معلومات
(گردباد)
الجھاؤ کا مزہ بھی تری بات ہی میں تھا
تیرا جواب ترے سوالات ہی میں تھا
سایہ کسی مکیں کا بھی جس پر نہ پڑ سکا
وہ گھر بھی شہر دل کے مضافات ہی میں تھا
الزام کیا ہے یہ بھی نہ جانا تمام عمر
ملزم تمام عمر حوالات ہی میں تھا
یاروں کو انحراف کا جس پر رہا غرور
وہ راستہ بھی دشت روایات ہی میں تھا
اب تو فقط بدن کی مروت ہے درمیاں
تھا ربط جان و دل تو شروعات ہی میں تھا
مجھ کو جو قتل کر کے مناتا رہا ہے جشن
وہ بد نہاد شخص مری ذات ہی میں تھا
- کتاب : Sher-o-Hikmat (Pg. 862)
- Author : Shahryar, Mughni, Tabassum
- مطبع : Maktaba-e-Sher-O-Hikmat (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.