Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

الجھنوں پر الجھنیں خلجان ہے خلجان پر

عشبہ تعبیر

الجھنوں پر الجھنیں خلجان ہے خلجان پر

عشبہ تعبیر

MORE BYعشبہ تعبیر

    الجھنوں پر الجھنیں خلجان ہے خلجان پر

    آہ کتنی آفتیں ہیں حضرت انسان پر

    کام پھر کرتی نہیں ہے منطق و تدبیر کچھ

    پردہ جب پڑ جائے تیری عقل کی شریان پر

    دل عداوت سے بھرے ہیں پر زباں شیریں سخن

    اس لئے کڑھتا ہے دل اخلاص کے فقدان پر

    دھول ساری عمر پھر وہ چاٹتا پھرتا رہے

    معترض ہو جائے جب انسان ہی وجدان پر

    غصب کر جاتے ہیں اکثر حق کسی معصوم کا

    لوگ مٹی ڈالتے ہیں اس طرح ایمان پر

    حال میں رہ کر بھی رشتہ رکھتے ہیں ماضی کے ساتھ

    رشک عاشق اس قدر کرتے ہیں ہر نقصان پر

    کیوں بصارت کی زمیں بنجر کی بنجر رہ گئی

    دکھ ہے تیری ذات پر تف ہے تری پہچان پر

    پربتوں پر بھی اگر رکھ دو تو جھک جائیں گے وہ

    ایسے ایسے درد بھی جھیلے ہیں ہم نے جان پر

    آج عشبہؔ لوگ میری بات کیوں سنتے نہیں

    خود کو کوسوں یا کہ روؤں ایسے کج اذہان پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے