الجھے تو سب نشیب و فراز حیات میں (ردیف .. ے)
الجھے تو سب نشیب و فراز حیات میں
ہم تھے کہ ان کی زلفوں کے خم دیکھتے رہے
جب گھر جلا تھا میرا وہ منظر عجیب تھا
دیکھا نہیں جو تم نے وہ ہم دیکھتے رہے
وہ صاحب قلم نہ وہ اب صاحبان سیف
کیا ہو گئے ہیں سیف و قلم دیکھتے رہے
ہم تشنہ کام جام تہی لے کے ہاتھ میں
ساقی کا مے کدہ میں بھرم دیکھتے رہے
پہنچے صنم کدے میں تو حیرت نہ کم ہوئی
کتنے بدل گئے ہیں صنم دیکھتے رہے
بس دیکھتے ہی دیکھتے نوشادؔ کیا کہیں
سورج غروب ہو گیا ہم دیکھتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.