Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

الجھی ہوئی لکیروں کا یہ جال دیکھ کر

آفتاب شاہ

الجھی ہوئی لکیروں کا یہ جال دیکھ کر

آفتاب شاہ

MORE BYآفتاب شاہ

    الجھی ہوئی لکیروں کا یہ جال دیکھ کر

    عامل بھی رو پڑا ہے مری فال دیکھ کر

    ایسی لکیر جس پہ ترا نام تھا لکھا

    وہ مٹ گئی ہے وقت کی یہ چال دیکھ کر

    لالچ کے منہ میں حرص کا پانی سا آ گیا

    غربت کی بستیوں میں پڑا کال دیکھ کر

    حاکم کی باچھیں کھل گئیں آنکھوں کے ساتھ ساتھ

    قرضوں کی مد میں آیا ہوا مال دیکھ کر

    آنکھوں کی کھڑکیوں سے تکا چاند کو بہت

    ہم نے منائی عید ترا گال دیکھ کر

    ہونٹوں کی سسکیوں نے چھوا ہونٹ کو مگر

    سانسوں کی چیخ دب گئی وہ خال دیکھ کر

    دن نے ترے وجود سے روشن کیا جہاں

    اتری نہ شب میں رات ترے بال دیکھ کر

    دن بھر پکارتا ہوں ترا نام لیتا ہوں

    آئے گا تجھ کو رحم مرا حال دیکھ کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے