الجھی تھی زلف اس نے سنوارا سنور گئی
الجھی تھی زلف اس نے سنوارا سنور گئی
شانے کو کیا خبر یہ بلا کس کے سر گئی
آئینے بھی بنائے تو دیکھا نہ اپنا منہ
اب تک نہ خد و خال پہ اپنے نظر گئی
یوں تو رواق دولت و دیں بھی تھے سایہ دار
لیکن تھکن غریب کی سوئے شجر گئی
اہل نظر نہ مجھ پہ ہنسیں میری یہ نظر
کچھ تو برون حلقۂ حد نظر گئی
رستے میں کیا دھرا تھا کہ رکتی کہیں نگاہ
دیکھا تمہیں تو عمر گریزاں ٹھہر گئی
اونچی ہوئی فغاں تو گئی آسماں کے پار
اترا جو عرش سے تو دلوں میں اتر گئی
منزل تو اپنی حد نظر ہی پہ تھی جمیلؔ
پہنچے وہاں تو اور کچھ آگے نظر گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.