الٹا ہی دعاؤں کا اثر دیکھ لیا ہے
الٹا ہی دعاؤں کا اثر دیکھ لیا ہے
اب تو مرا آفات نے گھر دیکھ لیا ہے
اب چین کہاں راحت و آرام کہاں کا
جنت میں جو ممنوعہ شجر دیکھ لیا ہے
بس حاجت احسان نہیں ہے کہ اب ہم نے
جنگل میں بیابان میں گھر دیکھ لیا ہے
کیا چین ملے مجھ کو سکوں کیوں ہو میسر
بے چین اسی چشم کو تر دیکھ لیا ہے
ویسے تو کوئی شخص بھی عیبوں سے نہیں پاک
منہ بند رکھو پھر بھی اگر دیکھ لیا ہے
پھن سانپ کی مانند اٹھایا ہے جنہوں نے
ایسوں کا تو کچلا ہوا سر دیکھ لیا ہے
بچوں پہ لٹا دی تھی پسینے کی کمائی
حسرتؔ جو ملا ان سے ثمر دیکھ لیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.