Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

امید کی کوئی چادر تو سامنے آئے

فردوس گیاوی

امید کی کوئی چادر تو سامنے آئے

فردوس گیاوی

MORE BYفردوس گیاوی

    امید کی کوئی چادر تو سامنے آئے

    میں رک بھی جاؤں ترا گھر تو سامنے آئے

    میں راہ عشق میں خود کو فنا بھی کر دوں گا

    مرے حبیب وہ منظر تو سامنے آئے

    ہمارے بازو کا دنیا کمال دیکھے گی

    عدو کا کوئی بھی لشکر تو سامنے آئے

    میں احترام سے دستار اس کے سر باندھوں

    وہ فن شناس سخنور تو سامنے آئے

    کروں گا عمر بھر اس پر میں پیار کی بارش

    وہ خوش جمال سا پیکر تو سامنے آئے

    سر نیاز جھکے گا خود اس کے قدموں میں

    وہ لے کے ہاتھ میں خنجر تو سامنے آئے

    میں ایک سنگ ہوں مجھ میں ہیں صورتیں پنہاں

    مجھے تراشنے آذر تو سامنے آئے

    فدائے عشق ہوں مرنے کا ڈر نہیں فردوسؔ

    مجھے ڈبونے سمندر تو سامنے آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے