امید کی ندی پہ لگے بند کھل گئے
امید کی ندی پہ لگے بند کھل گئے
جس پر کھلا نہ آپ مرے چھند کھل گئے
میدان عشق میں مجھے پھر چوٹ لگ گئی
زخموں سے اندمال کے پیوند کھل گئے
بند قبا تھے تنگ بہت ذہن کے کبھی
ہو کر ترے خیال کے پابند کھل گئے
سنتے تھے جن کی کم سخنی کی کہانیاں
انہدؔ تمہاری شکل میں کیا نندؔ کھل گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.