Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

امید و یاس نے کیا کیا نہ گل کھلائے ہیں

حسن نعیم

امید و یاس نے کیا کیا نہ گل کھلائے ہیں

حسن نعیم

MORE BYحسن نعیم

    امید و یاس نے کیا کیا نہ گل کھلائے ہیں

    ہم آبشار کے بدلے سراب لائے ہیں

    ہوا ہے گرم اداسی کا زرد منظر ہے

    سبھی درخت ہری کونپلیں چھپائے ہیں

    کٹے ہیں پاؤں تو ہاتھوں کے بل چلے اٹھ کر

    مثال موج ترے ہم کنار آئے ہیں

    جہاں دکھائی نہ دیتا تھا ایک ٹیلہ بھی

    وہاں سے لوگ اٹھا کر پہاڑ لائے ہیں

    نہ ایک بوند عنایت نہ پھول بھر خوشبو

    یہ کس دیار کے بادل قفس پہ چھائے ہیں

    کسے ہنر کا صلہ چاہئے مگر کچھ لوگ

    کہاں کہاں سے نہ پتھر اٹھا کے لائے ہیں

    ازل سے ہم کو حسنؔ انتظار سبزہ ہے

    جلے ہیں باغ تو پودے نئے لگائے ہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    امید و یاس نے کیا کیا نہ گل کھلائے ہیں نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے