امید تھی کچھ اور ہوا اور ہی کچھ ہے
امید تھی کچھ اور ہوا اور ہی کچھ ہے
لگتا ہے مقدر میں لکھا اور ہی کچھ ہے
ہم نے تو ترے حق میں کہا اور ہی کچھ تھا
تو نے جو رقیبوں سے سنا اور ہی کچھ ہے
جس شہر میں چرچے تھے کبھی امن و اماں کے
اس شہر میں ہنگامہ بپا اور ہی کچھ ہے
جس سمت سے تھی باد بہاری کی توقع
اس سمت سے طوفان اٹھا اور ہی کچھ ہے
مانگی تو دعا ہم نے جلیسؔ اور ہی کچھ تھی
دیکھا تو اثر اس کا ہوا اور ہی کچھ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.