Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عمر بڑھتی جا رہی ہے زیست گھٹتی جائے ہے

کرشن موہن

عمر بڑھتی جا رہی ہے زیست گھٹتی جائے ہے

کرشن موہن

MORE BYکرشن موہن

    دلچسپ معلومات

    (تحریک، دہلی)

    عمر بڑھتی جا رہی ہے زیست گھٹتی جائے ہے

    جسم کی خوشبو کی خواہش دور ہٹتی جائے ہے

    سوچ میں بھی اب نہیں پہلا سا تیور اور لوچ

    شوق کی دیوار گرد غم سے اٹھتی جائے ہے

    بے مزہ ہونے لگی ہے زندگی بعد شباب

    رات ابھی باقی ہے لیکن نیند اچٹتی جائے ہے

    آ رہی ہے سکھ ملن کی چمپئی اجلی سحر

    دکھ کی یہ بے چین اندھیری رین کٹتی جائے ہے

    یاس کے حساس لمحوں میں بھی ہے کتنا سرور

    شاہدہ امید کی مجھ سے لپٹتی جائے ہے

    کام کی افراط میں دفتر کے ہنگاموں میں بھی

    تیری یاد آئے توجہ میری بٹتی جائے ہے

    ہے بدن چور اور کومل کس قدر چت چور شام

    جیسے شرمیلی دلہن خود میں سمٹتی جائے ہے

    ہے وہ چنچل کامنی محبوب سارے شہر کو

    دیکھ کر جس کو نظر میری پلٹتی جائے ہے

    باب حسرت داستان شوق تصویر امید

    لمحہ لمحہ زندگی اوراق الٹتی جائے ہے

    جاگ اٹھی ہے جیو جیوتی آس اور وشواس کی

    کرشن موہنؔ کالما دبدھا کی چھٹتی جائے ہے

    مأخذ :
    • کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 62)
    • Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
    • مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
    • اشاعت : 1972

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے