Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عمر بھر آنکھوں کا دروازہ کھلا رہنا ہی تھا

مرتضیٰ برلاس

عمر بھر آنکھوں کا دروازہ کھلا رہنا ہی تھا

مرتضیٰ برلاس

MORE BYمرتضیٰ برلاس

    عمر بھر آنکھوں کا دروازہ کھلا رہنا ہی تھا

    کب پلٹ آئے کوئی دھڑکا لگا رہنا ہی تھا

    جب خلوص دل نہ شامل ہو تو پھر کیسا ملاپ

    ساتھ اٹھتے بیٹھتے بھی مسئلہ رہنا ہی تھا

    چاہے ہم کوئی جتن کرتے مگر ہونا تھا کیا

    بے سبب تھا جو خفا اس کو خفا رہنا ہی تھا

    خامشی سے بھی مرے دل میں کسک رہنی ہی تھی

    اور کہہ کر بھی بہت کچھ بن کہا رہنا ہی تھا

    اپنا رستہ چھوڑ کے جو چل پڑا اوروں کے ساتھ

    وہ اگر رستہ بھٹکتا رہ گیا رہنا ہی تھا

    رنگ بھی آخر اترنے میں تو کچھ لیتا ہے وقت

    حسن آخر حسن تھا جس کا نشہ رہنا ہی تھا

    کچھ نہیں تو کیوں نہیں کچھ بھی بنائے اختلاف

    اس لیے بھی اس کو ہم سے کچھ گلہ رہنا ہی تھا

    پاسداری جب قبیلے کے رواجوں کی نہ کی

    پھر تو ظاہر ہے قبیلے سے جدا رہنا ہی تھا

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat -e-Murtaza Barlas (Pg. 307)
    • Author : Murtaza Barlas
    • مطبع : Alhamd Publication Lahore (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے