عمر بھر بہتے ہیں غم کے تند رو دھاروں کے ساتھ
عمر بھر بہتے ہیں غم کے تند رو دھاروں کے ساتھ
جانے کیوں ہوتے ہیں اتنے ظلم فنکاروں کے ساتھ
ابر کی صورت برستے ہیں بلند و پست پر
ہم نہیں آنسو بہاتے لگ کے دیواروں کے ساتھ
ذہن کے پردے پہ رقصندہ ہیں پیاسی صورتیں
ہم نشے میں کیسے بہہ سکتے ہیں مے خواروں کے ساتھ
روز خون آرزو ہوتا ہے پھر بھی پیار ہے
ہم کو اے ہستی ترے دلچسپ بازاروں کے ساتھ
ہم سفر ہے خاک و باد و آتش و آب اے حزیںؔ
کاش نبھ جائے ہماری اب انہی چاروں کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.