Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عمر بھر بوجھ اٹھایا تو نہیں جا سکتا

ثبین سیف

عمر بھر بوجھ اٹھایا تو نہیں جا سکتا

ثبین سیف

MORE BYثبین سیف

    عمر بھر بوجھ اٹھایا تو نہیں جا سکتا

    ہر تعلق کو نبھایا تو نہیں جا سکتا

    آپ اس بار بھی دیوار میں چنوا دیں مجھے

    اب کے بھی سر یہ جھکایا تو نہیں جا سکتا

    روز مرنے کا ہنر جس نے سکھایا ہے مجھے

    اس کا احسان بھلایا تو نہیں جا سکتا

    چشم بینا ہے مگر عقل سے نا بینا ہیں

    آئنہ ان کو دکھایا تو نہیں جا سکتا

    تم نے اک عمر مرے دل پہ حکومت کی ہے

    تم کو پل بھر میں بھلایا تو نہیں جا سکتا

    جن کو الفاظ سے ڈسنے کا ہنر آتا ہے

    ہاتھ اب ان سے ملایا تو نہیں جا سکتا

    جس قدر سنگ زنی چاہیے کر لیں مجھ پر

    سنگ زادی کو رلایا تو نہیں جا سکتا

    ہوں مکیں جن میں کئی سال سے زندہ لاشیں

    ان مکانوں کو سجایا تو نہیں جا سکتا

    جس کی خاموشی میں آسیب سکوں کرتے ہوں

    ایسا ویرانہ بسایا تو نہیں جا سکتا

    تو بت عشق نہیں تو تو خدا ہے میرا

    اب تجھے ہاتھ لگایا تو نہیں جا سکتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے