Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عمر بھر ایک سی الجھن تو نہیں بن سکتے

ف س اعجاز

عمر بھر ایک سی الجھن تو نہیں بن سکتے

ف س اعجاز

MORE BYف س اعجاز

    عمر بھر ایک سی الجھن تو نہیں بن سکتے

    دوست بن جائیں کہ دشمن تو نہیں بن سکتے

    ہم کو معلوم ہے تم کیا نہیں بن پاتے ہو

    دھوپ بن جاتے ہو ساون تو نہیں بن سکتے

    میں نے دیکھا ہے وہ انسان تمہارے اندر

    رام بن جاؤ گے راون تو نہیں بن سکتے

    نقد سانسوں کے لئے دل سے محبت کرنا

    ہم کبھی قرض کی دھڑکن تو نہیں بن سکتے

    ہر شکن آج ہے بستر کی تمہاری خاطر

    تم مرے چین کے دشمن تو نہیں بن سکتے

    روز اک جیسی اداکاری نہ ہوگی ہم سے

    تم بھی اک رات کی دلہن تو نہیں بن سکتے

    ایک جیسی تو نہیں ہوتی ہے ساری دنیا

    سب ترے روپ کا درپن تو نہیں بن سکتے

    میں ہی بن جاؤں گا کچھ دیر کو ان کے جیسا

    میرے بچے مرا بچپن تو نہیں بن سکتے

    حق طلب کرتے ہیں بخشش تو نہیں مانگتے ہیں

    ہم تری بھیک کا برتن تو نہیں بن سکتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے