عمر بھر اس کو رہی اک سرگرانی اور بس
عمر بھر اس کو رہی اک سرگرانی اور بس
وہ تو کہیے تھی ہماری سخت جانی اور بس
ایک مشت خاک بالآخر جو خاکستر ہوئی
سو مآل زندگی ہے رائیگانی اور بس
اک دیار بے اماں کی کج ادائی دم بدم
اک شب ہجراں کی پیہم نوحہ خوانی اور بس
ماہ و انجم حسن پرواز تخیل کے لیے
رہ گزر کی دھول منزل کی نشانی اور بس
عاشقی کے باب میں دامن دریدہ ہی رہے
اک نظر بس اک تبسم کل کہانی اور بس
رقص میں ہیں وحشتیں قریہ بہ قریہ کو بہ کو
یہ جنون عشق کی ریشہ داوانی اور بس
تھا شکست شوق کا عنوان عشق اولیں
پیش پا افتادہ میرا عشق ثانی اور بس
زندگی کا استعارہ ہے دل شوریدہ سر
ہے رگوں میں عشق کی آتش فشانی اور بس
دل صحیفہ نقش سے آراستہ اس کے رہا
دل صحیفے میں لکھی اس کی کہانی اور بس
درد کا درماں سخن ہائے شگفتہ بھی نہیں
بے اثر ہے سب تری جادو بیانی اور بس
ہے شب ہجراں طلسم تیرگی انجمؔ دراز
چشم گریہ کی ہے خونابہ فشانی اور بس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.