Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عمر بھر عشق کے آزار نے سونے نہ دیا

کرامت علی شہیدی

عمر بھر عشق کے آزار نے سونے نہ دیا

کرامت علی شہیدی

MORE BYکرامت علی شہیدی

    عمر بھر عشق کے آزار نے سونے نہ دیا

    ہائے ہائے دل بیمار نے سونے نہ دیا

    خواب میں شکل دکھاتا وہ مقرر مجھ کو

    شوق کے طالع بیدار نے سونے نہ دیا

    عیش کی شب بھی مرے بخت کو آ جاتی نیند

    اس کی پازیب کی جھنکار نے سونے نہ دیا

    میرے مرقد پہ کہا کس نے قیامت ہے قریب

    یاد آ کر تری رفتار نے سونے نہ دیا

    رت جگے ہوتے رہے ہیں کہ بڑھے غم کی عمر

    ایک شب درد دل زار نے سونے نہ دیا

    میں نے سونے نہ دیا شام سے اس کو شب وصل

    صبح تک ضد سے مجھے یار نے سونے نہ دیا

    نیش غم نے رگ مژگاں سے نکالا یہ لہو

    مجھ کو راتوں مرے غم خوار نے سونے نہ دیا

    مے کشو سرخ ہیں آنکھیں جو تمہاری شاید

    شب تمہیں ساقیٔ سرشار نے سونے نہ دیا

    خوف تھا اس کو شہیدیؔ تری بد مستی کا

    شب جو ہم بزموں کو عیار نے سونے نہ دیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے