عمر بھر جستجو رہے گی کیا
عمر بھر جستجو رہے گی کیا
آرزو آرزو رہے گی کیا
نہیں ہونا مکالمہ تجھ سے
خود سے ہی گفتگو رہے گی کیا
رات اے رات صرف رات کی رات
میرے پہلو میں تو رہے گی کیا
شور خاموشی کم نہیں ہونا
رات بھر ہاؤ ہو رہے گی کیا
تو جو میرے گلے بھی لگ جائے
روح سے روح چھو رہے گی کیا
خود کو کمرے سے گر نکال دوں میں
کوئی شے فالتو رہے گی کیا
یوں بھی تذلیل کر کے اوروں کی
خود تری آبرو رہے گی کیا
تو دوبارہ سحر نہیں ہونی
تیرگی چار سو رہے گی کیا
ایسی رتیلی زمین میں ساحرؔ
مجھ کو تاب نمو رہے گی کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.