Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عمر بھر کے خواب کا حاصل سمجھ بیٹھے ہیں لوگ

ظفر صدیقی

عمر بھر کے خواب کا حاصل سمجھ بیٹھے ہیں لوگ

ظفر صدیقی

MORE BYظفر صدیقی

    عمر بھر کے خواب کا حاصل سمجھ بیٹھے ہیں لوگ

    سایۂ دیوار کو منزل سمجھ بیٹھے ہیں لوگ

    دشت و دریا سے گزر ہو یا خلاؤں کا سفر

    اب بھی آساں ہے مگر مشکل سمجھ بیٹھے ہیں لوگ

    کس نظر سے دیکھتے ہیں مجھ کو سب معلوم ہے

    اپنی جانب سے مجھے غافل سمجھ بیٹھے ہیں لوگ

    زندگی کے ایک اک پل کی خبر رکھتا ہوں میں

    بے نیاز حال و مستقبل سمجھ بیٹھے ہیں لوگ

    موجۂ آفات کا رخ موڑنے میں غرق ہوں

    مجھ کو بھی آسودۂ ساحل سمجھ بیٹھے ہیں لوگ

    سازشی پردہ پڑا ہے جھوٹ سچ کے درمیاں

    کون قاتل ہے کسے قاتل سمجھ بیٹھے ہیں لوگ

    کس قدر ذی فہم ہیں سب کس قدر بالغ نظر

    ایک جگنو کو مہ کامل سمجھ بیٹھے ہیں لوگ

    جو گزرتا ہے وہ ٹھوکر مار دیتا ہے ظفرؔ

    راہ کے پتھر کو میرا دل سمجھ بیٹھے ہیں لوگ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے