Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عمر بھر کی دوستی کا ہاں بھرم رکھا نہ تھا

فرخندہ رضوی

عمر بھر کی دوستی کا ہاں بھرم رکھا نہ تھا

فرخندہ رضوی

MORE BYفرخندہ رضوی

    عمر بھر کی دوستی کا ہاں بھرم رکھا نہ تھا

    بعد مدت کے کھلا مجھ پہ کہ وہ میرا نہ تھا

    یوں جلائے زندگی بھر میں نے یادوں کے چراغ

    سامنے جن کے چراغ دیگراں جلتا نہ تھا

    کل میں اس کی گفتگو سنتی رہی سنتی رہی

    اس محبت سے وہ پہلے تو کبھی بولا نہ تھا

    کچھ تو اندازہ تھا مجھ کو اس کی آنکھوں کا مگر

    دل کی حالت کا یہ اس نے باب یوں کھولا نہ تھا

    سوچتی ہوں کیوں میں جیسے گنگ ہو کر رہ گئی

    اس طرح سینے میں دل پہلے کبھی دھڑکا نہ تھا

    اعتراف عشق نے نمناک کی آنکھیں مری

    آنکھ میں کاجل قسم ہے اس طرح پھیلا نہ تھا

    اس کی خواہش تھی سو فرخندہؔ میں قائل ہو گئی

    وہ پیام عشق بھیجے گا کبھی سوچا نہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے