عمر بھر کی کوشش ناکام پر ہنستا ہوں میں
عمر بھر کی کوشش ناکام پر ہنستا ہوں میں
اس کے ہر آغاز ہر انجام پر ہنستا ہوں میں
یہ بھی گردش میں ہے ساقی میری قسمت کی طرح
تیرے میخانے میں دور جام پر ہنستا ہوں میں
شادمانی وصل کی ہو یا ہو فرقت کا الم
جو بھی مل جائے اسی انعام پر ہنستا ہوں میں
تہمتیں مجھ پر ہیں کتنی اے جمال روئے دوست
اور میرا دل کہ ہر الزام پر ہنستا ہوں میں
دن تو کٹ جاتا ہے اخترؔ پاؤں کے چکر کے ساتھ
جو نہ پہنچے صبح تک اس شام پر ہنستا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.