عمر بھر کس نے روا رسم وفا رکھی ہے
عمر بھر کس نے روا رسم وفا رکھی ہے
طاق نسیاں میں ہر اک دل کی صدا رکھی ہے
کل جسے جاتے ہوئے چھیڑ دیا تھا تو نے
وہ کلی آج کہاں باد صبا رکھی ہے
تو نے جو بات کہی تھی وہ ہمیں یاد نہیں
تیری تصویر تو کمرے میں لگا رکھی ہے
بے نیازانہ کوئی چھوڑ گیا دنیا کو
اور یہاں آس کے دامن میں دعا رکھی ہے
حق کو حق دار سے پہلے ہی اچک لیتے ہیں
اس طرح ہم نے بغاوت کی بنا رکھی ہے
ہم تو کہتے ہیں اسے آج بھی رحمان و رحیم
جس نے ہر حال میں جینے کی سزا رکھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.