عمر بھر کچھ اس طرح ہم جاگتے سوتے رہے
عمر بھر کچھ اس طرح ہم جاگتے سوتے رہے
بھیڑ میں ہنستے رہے تنہائی میں روتے رہے
روشنی کی تھی کہاں فرصت جو وہ یہ سوچتی
کیسے کیسے اس کی خاطر ہم ہون ہوتے رہے
دھوپ کی فصلیں اگیں گی یہ ہمیں معلوم تھا
پھر بھی ہم سب کے دلوں میں چاندنی بوتے رہے
سارے بوجھوں کو بڑا اچرج ہے کیسے ہم انہیں
پھول جیسی زندگی کی پیٹھ پر ڈھوتے رہے
ان ہی زخموں نے ہمیں سونپی کراہیں اے کنورؔ
جن کے منہ ہم آنسوؤں کے نیر سے دھوتے رہے
- کتاب : Aandhiyo Dheere Chalo (Pg. 78)
- Author : Kunwar Bechain
- مطبع : Vani Prakashan (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.