Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عمر بھر پیکر احساس میں ڈھالے نہ گئے

احمد ایاز

عمر بھر پیکر احساس میں ڈھالے نہ گئے

احمد ایاز

MORE BYاحمد ایاز

    عمر بھر پیکر احساس میں ڈھالے نہ گئے

    ہم وہ وحشی تھے جو خود سے بھی سنبھالے نہ گئے

    پتھروں کو بھی کہاں سہل تھا پتھر ہونا

    یہ بھی حساس تھے جب تک کی اچھالے نہ گئے

    کچھ ہواؤں میں تپش تھی سو بدن جلنے لگا

    اور پھر ایسا جلا جسم کے چھالے نہ گئے

    آئنہ ساز تھا وہ ڈھالتا تھا آئینے

    ایسا ڈھالا کہ مرے عکس نکالے نہ گئے

    لوگ خوش ہوتے رہے دیکھ حسیں موجوں کو

    ہم سمندر تھے کبھی دل سے کھنگالے نہ گئے

    رات بھر ہم بھی سفر کرتے رہے چاند کے ساتھ

    داغ کچھ ہم پہ ابھر آئے نکالے نہ گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے