عمر بھر ٹھوکریں کھا کھا کے سنبھلتے رہنا
عمر بھر ٹھوکریں کھا کھا کے سنبھلتے رہنا
حوصلہ جینے کا رکھتے ہو تو چلتے رہنا
وصل کی رات ہو ہر روز بدن کی خواہش
خصلت عشق ہے تا عمر مچلتے رہنا
سوچتا ہوں تو بہت دیر تلک ہنستا ہوں
میرا دن بھر تری گلیوں میں ٹہلتے رہنا
یہ دعا دے کے کہا اس نے کے ماشاء اللہ
جان سے جانے تلک خون اگلتے رہنا
روز در روز یہاں آبرو لٹ جاتی ہے
اتنا آسان کہاں گھر سے نکلتے رہنا
اس نئے دور میں چھو لیتے بلندی لیکن
ہم نے سیکھا ہی نہیں رنگ بدلتے رہنا
اب تو شاید ہے یہی اپنا مقدر رضوانؔ
سوچنا تجھ کو ترے ہجر میں جلتے رہنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.