عمر بھر اس کی نشانی دیکھیے
عمر بھر اس کی نشانی دیکھیے
عشق کر یوں جاودانی دیکھیے
یاد کیجے وو پری چہرہ سدا
اور ہر سو رات رانی دیکھیے
ہجر کے موسم میں بھی گل زار ہوں
یہ غضب کی باغبانی دیکھیے
دھڑکنیں تسبیح اس کے نام کی
دل پہ اس کی حکمرانی دیکھیے
درد مہماں ہے مگر جاتا نہیں
آپ میری میزبانی دیکھیے
آپ ہیں جو عشق کے اہل زباں
میری بھی کر ترجمانی دیکھیے
بے بسی بے چینیاں بیتابیاں
آشناؔ کے سب معانی دیکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.