Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عمر رفتہ میں ترے ہاتھ بھی کیا آیا ہوں

آفتاب احمد

عمر رفتہ میں ترے ہاتھ بھی کیا آیا ہوں

آفتاب احمد

MORE BYآفتاب احمد

    عمر رفتہ میں ترے ہاتھ بھی کیا آیا ہوں

    دن بتانے تھے مگر خود کو بتا آیا ہوں

    دھول بھی ایسے قرینے سے اڑائی ہے کہ میں

    ایک مرتے ہوئے رستے کو بچا آیا ہوں

    کل کو دے آؤں گا جا کر اسے بینائی بھی

    آنکھ دیوار پہ فی الحال بنا آیا ہوں

    وادئ صوت نہیں مجھ کو بھلانے والی

    نقش یوں کر کے وہاں اپنی صدا آیا ہوں

    صرف پاؤں ہی نہیں قید سے باہر آئے

    اپنی زنجیر کو بھی کر کے رہا آیا ہوں

    اپنے آنسو بھی کیے نذر کسی پانی کے

    پیاس دریا کی بہر طور بجھا آیا ہوں

    زندگی تو بھی بہت یاد کرے گی مجھ کو

    تیرے حصے کے بھی دکھ درد اٹھا آیا ہوں

    اب پریشاں ہوں کہ تعبیر کا جانے کیا ہو

    بند کانوں کو نیا خواب سنا آیا ہوں

    جانے کس گھاٹ لگے عمر کی کشتی احمدؔ

    خود کو سوکھے ہوئے دریا میں بہا آیا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Adab-o-Saqafat International (Pg. 66)
    • Author : Shakeelsarosh
    • مطبع : Misal Publishers Raheem Center Press Market Ameen Pur Bazar, Faisalbad, Pakistan

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے