Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عمر گزری ہے سہارے نہیں بدلے میں نے

دیا جیم

عمر گزری ہے سہارے نہیں بدلے میں نے

دیا جیم

MORE BYدیا جیم

    عمر گزری ہے سہارے نہیں بدلے میں نے

    جو پیارے ہیں وہ پیارے نہیں بدلے میں نے

    وہی آکاش وہی رات کی چادر سر پر

    چاند کو دیکھ کے تارے نہیں بدلے میں نے

    نیلے پیلے سے یہ لمحات ہیں جاگیر مری

    ہجر میں اپنے اشارے نہیں بدلے میں نے

    مدتوں بعد تری یاد کے میلے کپڑے

    کچھ بدل بھی دئے سارے نہیں بدلے میں نے

    میں ندی تھی تو مرے ساتھ کنارا تو تھا

    ساتھ بہتی رہی دھارے نہیں بدلے میں نے

    خواب کو صبح کی دہلیز پہ لے آئی ہوں

    آنکھ کھولی ہے نظارے نہیں بدلے میں نے

    تیرے خوابوں سے ہی روشن رہا یہ دل کا دیاؔ

    ہجر میں خواب تمہارے نہیں بدلے میں نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے