عمر کٹ جائے گی اپنی تو یہ حاجت کرتے
عمر کٹ جائے گی اپنی تو یہ حاجت کرتے
تجھ کو چائے پہ بلاتے تری دعوت کرتے
ان کو گر ایک نظر دیکھ لیا جاتا تو
وہ ہمارے ہی قبیلے کی حمایت کرتے
تم نے ہی ہاتھ بڑھایا تھا ہماری جانب
ورنہ ہم آنکھ ملانے کی نہ جرأت کرتے
وصل کی شام میسر جو ہمیں ہو جاتی
رات بھر ہم تری جی بھر کے عبادت کرتے
زخم جتنے بھی تھے سینے میں وہ باہر لاتے
اور ہر اک کو سمجھنے میں سہولت کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.