ان کے آگے ہم بھلا اتنے زیادہ کب کھلے
ان کے آگے ہم بھلا اتنے زیادہ کب کھلے
بولنے کو آنکھ سے بڑھ کر ہیں جن کے لب کھلے
تیز دوپہری ہو چاہے صبح ہو یا شام ہو
رات ہونا طے ہے تیری زلف چاہے جب کھلے
کشمکش میں ہوں کہ میں کس رنگ کا تحفہ چنوں
رنگ جتنے ہیں جہاں میں تجھ پہ سب کے سب کھلے
وصل کی راتیں ملیں یا ہجر کی راتیں سہی
راز ان کے دل کا میرے سامنے یا رب کھلے
دل کے دروازے پہ دستک ہو گئی وہ کھل گیا
یہ نہیں وہ شے کہ جب تم چاہ لو بس تب کھلے
پتھروں کی چوٹ سے تب تب ہمیں توڑا گیا
آئنہ بن کر کسی کے سامنے جب جب کھلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.