ان کے بغیر کیسے بھلا شب بسر کریں
ان کے بغیر کیسے بھلا شب بسر کریں
خوابوں میں آئیں وہ کہ ذرا شب بسر کریں
پردہ اٹھا حجاب اٹھا کوئی بات کر
سوئے ہوئے بدن کو جگا شب بسر کریں
تو نیند ہے چراغ ہے تو دل کا چین ہے
تیرے بغیر کیسے بھلا شب بسر کریں
چپ چاپ ایک دوسرے کو دیکھتے ہیں ہم
اے چاند کوئی بات بنا شب بسر کریں
کرتی ہوں میں بھی جسم جلانے کا فیصلہ
تو بھی مگر چراغ بجھا شب بسر کریں
جب زندگی عذاب کی صورت ہو ہجر میں
اس حالت خراب میں کیا شب بسر کریں
ماہینؔ کہہ رہا ہے مرا یار بے وفا
دل کے دئے کی لو کو بڑھا شب بسر کریں
اک عمر ہو گئی ہے بسر شب کئے ہوئے
ماہینؔ روٹھا یار منا شب بسر کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.