Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کے در پہ آنکھ بچھائے بیٹھے ہیں

عظیم ملک

ان کے در پہ آنکھ بچھائے بیٹھے ہیں

عظیم ملک

MORE BYعظیم ملک

    ان کے در پہ آنکھ بچھائے بیٹھے ہیں

    بے مطلب کی آس لگائے بیٹھے ہیں

    سارے عاشق سر کے بل اور دو زانو

    گہری سوچ میں غوطہ کھائے بیٹھے ہیں

    مت جا ان کے در دیوانے پنکھ پسار

    وہ یادوں کی شمع جلائے بیٹھے ہیں

    قربانی کا شوق اگر ہے بے شک جا

    وہ خنجر پر دھار لگائے بیٹھے ہیں

    ان کی غزلیں ان کی نظمیں چھوڑو یار

    استادوں کے شعر چرائے بیٹھے ہیں

    کھیل شاعری کا ان کے سنگ لا حاصل

    وہ سر پر دیوان اٹھائے بیٹھے ہیں

    نا ممکن ہے ہو پائے دیدار ان کا

    وہ پلکوں کو آڑ لگائے بیٹھے ہیں

    پیار کے رستے مت جانا او ملک عظیمؔ

    رنج و غم سب گھات لگائے بیٹھے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے